Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
امن کا گیت - فاختہ

امن کا گیت

حمید ہنری گیت مطالعات: 56 پسند: 0

ڈور الجھی ہوئی انسانیت کی سلجھاؤ
دلِ بشر کو نہ اب اس طرح سے تڑپاؤ
جتنے ہیں بچھڑے ہوئے ان کو ذرا ملواؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
ساز با سوز ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
...
ایک انسان کے دشمن بھی یہی انساں ہیں
کب ہیں انساں یہ، ہاں رب کی قسم حیواں ہیں
جسدِ خاکی میں یوں رہے کب تک نفرت کا شعار
اب ضرورت ہے کہ انساں کرے انساں سے پیار
اپنی منزل کی طرف بڑھتے چلو تم، آؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
...
اب تک مرمریں جسموں کا یہ بیوپاری ہے
یہ ابھی رحم کے جذبے سے بہت عاری ہے
اس کے احساس کی قندیل کو بخشیں تو ضیأ
اس جذبات میں روشن تو کریں شمعٔ وفا
ہے اندھیرا ابھی گو، غم نہ کرو، بس آؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
...
تو نے انسان کو ہدائت کی راہیں بتلائیں
فہم اور رحم کی ہر ایک ادا سمجھائیں
اے خدا! دیکھ لے! سونی پڑی ہے علم کی بزم
تیری تعلیم بھلا بیٹھے ہیں سب دم کے دم
ہے یہی وقت کہ اب ان کو سنبھالو، آؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
...
ایسی وادی کو بساؤ جہاں بے رحم نہ ہوں
ایسے گلزار سجاؤ، جہاں کج فہم نہ ہوں
دہر میں ظلم و تکبر، تہہ و بالا کر دیں
علم کی شع سے پھر جگ میں اجالا کر دیں
آؤ اے ساتھیو آؤ! ذرا جلدی آؤ
امن کا گیت ذرا میٹھے سروں میں گاؤ
...
اک نئے عزم سے آؤ، چلیں منزل کی طرف
اک نئی بزم سجائیں کسی ساحل کی طرف
ہم کسی طور بھی آپس میں نہ جھگڑیں گے کبھی
اپنی منزل کی ان راہوں سے نہ بچھڑینگے کبھی
اپنی یکجہتی کا پیغام سناؤ، آؤ
امن کا گیت سدا اونچے سروں میں گاؤ
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید