Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
ان سے مل کے جو بات کی ہوتی - فاختہ

ان سے مل کے جو بات کی ہوتی

کنیز منظور غزلیات مطالعات: 65 پسند: 0

(محترمہ پروفیسر وکٹوریہ امرت پیٹرک صاحبہ کی نذر)
ان سے مل کے جو بات کی ہوتی
بات دل کی جو ساتھ کی ہوتی
دیکھ لیتی چمک ان آنکھوں کی
روشن اپنی بھی ذات کی ہوتی
جن کا لکھا ہو حرف تقلیدی
ان کی ہستی لغات کی ہوتی
عاجزی کا وہ ایک پیکر تھی
چھو کے معمور ذات کی ہوتی
ذات اپنی میں ایک مکتب تھی
کاش بیعت جو ہاتھ کی ہوتی
لوگ ایسے ہیں کم جنم لیتے
نذر جن کو حیات کی ہوتی
تو جو ملتی کنیز ! امرت سے
تیری ہستی کتاب کی ہوتی
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید