Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
اسی دھرتی کے باسی ہم بھی - فاختہ

اسی دھرتی کے باسی ہم بھی

کنیز منظور مضامین مطالعات: 89 پسند: 0

14اگست2023 کے دن بڑے جوش و خروش اورجذبہ حب الوطنی سے جشنِ آزادی منایا گیا ،ہر پاکستانی نے بلا مذہب و مسلک کی تفریق کے عقیدت اور دلی محبت کے ساتھ اسے منایا ،پاکستان کے جھنڈے لہرائے ،جھنڈیاں سجائ گئیں ۔ملی نغنے گائے ۔گرجاگھروں میں ملک-پاکستان کی امن و سلامتی کے لئے دعائیں بھی مانگی گئیں ۔پھر ٹھیک دو دن بعد 16اگست کو اسی آزاد ملک کے آزاد باشندوں نے بڑی بے رحمی اور سفاکی سے جڑانوالہ میں مذہبی قانون کی آڑ میں اچانک بیٹھے بٹھائے پر سکون لوگوں کو اپنے گھر اور متاع حیات چھوڑنے پہ مجبور کر دیا۔
دیکھتے ہی دیکھتے ان کی بستی میں حشر برپا کر دیا گیا۔گرجا گھروں ،صلیبیوں ، بائبلوں اور مقدس کتابوں کو توڑا اور جلایا گیا۔انتہائ درجہ کی تذلیل اور بد ترین جہالت کا مظاہرہ کیا گیا۔اور وھاں کے مسیحی بے بسی سے اپنی جانیں بچانے کے لئے چھپتے پھر رہے تھے ۔بے حسی اور کچھ جنونیت کے خوف سے وہاں کے ٹرانسپورٹروں سے جب ان مجبور اور خوفزدہ لوگوں نے انہیں وھاں سے کہیں دوسری جگہ منتقل کرنے کا کہا تو انہوں نے صاف انکار کر دیا ۔
یہ یسوع المسیح کے پیروکار ،امن پسند اورصلح جو وہ لوگ ہیں ۔جو اپنے منجی کی محبت ،امن و سلامتی اور معافی کی تعلیمات پہ عمل پیرا رہتے ہیں ۔جنہیں حکم ملا ہے کہ "اپنے دشمنوں سے محبت رکھو"۔اپنے ستانے والوں کے لئے دعا کرو". انہیں معاف کرو ،اور ایک اور حکم کہ"اپنے پڑوسی سے اپنی مانند پیار کر"۔انہی کے 23گرجا گھروں کو جلایا گیا ،توڑا گیا ۔جس حد تک بن پڑا مقدس کتابوں کو پھاڑا ،جلایا اور بے حرمتی کی گئی ۔150گھروں کو جلایا ان کی قیمتی چیزوں کو لوٹا گیا۔لوگوں کی عمر بھر کی پونجی کچھ لمحوں میں دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کر دی گئی،کچھ لٹ گئیں ۔اور وہ بے بسی کی تصویر بنے اپنی جانیں بچانے کے لئے کھلے آسماں تلے اور کھیتوں میں چھپتے رہے ۔
جب درجہ نفرت جہالت اور وحشت کا مظاہرہ اس دن جڑانوالہ میں ہوا اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ۔بستی تو کیا ان کے قبرستان کی قبروں تک کو نہ چھوڑا گیا۔وہاں سے بھی صلیبیں اکھاڑ کر توڑی گئیں ۔سمجھ سے باہر ہے کہ کونسا مذہب اس سب کی اجازت دیتا ہے ۔
ہمارے ملک کی اکثریت ہمارے مسلمان ہم وطن جس پیغمبر کو مانتے ہیں ،حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس 628ءمیں سینٹ کیتھرین کے چند متولی مدینہ آئے ،نبی اکرم ص نے انکی میزبانی فرمائ۔متولیوں نے رخصت ہونے سے پہلے عرض کیا "ہمیں خطرہ ہے کہ مسلمان جب طاقت ور ہو جائیں گے تو یہ ہمیں قتل اور ہماری عبادت گاہوں کوتباہ کر دیں گے"،تو آپ ص نے جواب دیا کہ"آپ لوگ مجھ سے اور میری امت سے محفوظ رہیں گے"۔متولیوں نے عرض کیا کہ ہم لوگ جب کوئی معاہدہ کرتے ہیں تو ہم وہ لکھ لیتے ہیں ،اپ بھی ہمیں اپنا معاہدہ تحریر فرما کر �
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید