Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
مُسکراتا ہے مِرے غَم پہ جہاں مِلتا ہے - فاختہ

مُسکراتا ہے مِرے غَم پہ جہاں مِلتا ہے

عمانوئیل نذیر مانی غزلیات مطالعات: 51 پسند: 0

مُسکراتا ہے مِرے غَم پہ جہاں مِلتا ہے
میری خُوشیوں پہ مگر نوحہ کُناں مِلتا ہے
میَں بھی بھٹکی ہُوئی یادوں کی کوئی گرد ہُوں اور
وہ بھی گُزرا ہُوا موسم ہے کہاں مِلتا ہے
اِس لئے لوگ کہانی پہ یقیں کرتے ہیں
ایک دُوجے سے بہت اَپنا بیاں مِلتا ہے
ایسا لگتا ہے دِیا سامنے خورشید کے ہو
مُجھ پہ ہنستے ہیں سِتارے وہ جہاں مِلتا ہے
خلقتِ شہر جِسے خُود میں گِنا کرتی ہے
وہ مِری ذات کے خانوں میں نِہاں مِلتا ہے
دِل میں بس خوفِ جُدائی کی ہَوا چلتی ہے
اب تو موسم بھی مَحبّت کا کہاں مِلتا ہے
ایک خُوشبو کا جہاں آج بھی قائم ہے کہیں
ایک پھُولوں کا نگر ہے، وہ وہاں مِلتا ہے
اُس کی آنکھوں میں سرِ شام اُتر جاتا ہُوں
اُس کی چاہت کا مُجھے روز سماں مِلتا ہے
خواب جلتے ہیں مِرے دِل کے نِہاںخانوں میں
اَب تو مانیؔ مِری آنکھوں میں دُھواں مِلتا ہے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید