Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
یُوسُف پروازؔ، امریکہ - فاختہ

یُوسُف پروازؔ، امریکہ

عمانوئیل نذیر مانی صریرِ خامہ مطالعات: 60 پسند: 0

مانیؔ کی ضِیاء فِشانیاں
عمانوئیل نذیر مانیؔ سے میری پہلی ملاقات آج سے تقریباً 35-40 سال پہلے کرائسٹ دی کِنگ سیمنری کراچی میں ہوئی۔ مَیں کولمبو میں ’’سارک‘‘ کے ایک اِجلاس سے واپسی پر تقدس مآب بشپ رُوفن انتھونی کے پاس ایک رات کیلئے ٹھہرا تھا جو اُس وقت سیمنری کے ریکٹر (انچارج) تھے۔ میری ملاقات وہاں زیرِ تعلیم و تربیت طلبا سے کرائی گئی۔ اِن طلباء میں ایک سمارٹ، خوش لِباس اور خوبصورت نوجوان تھا جو بہت پُرجوش اور با اعتماد تھا۔ اُس نے مُجھے اپنا نام عمانوئیل نذیر مانیؔ بتایا۔ یہاں کُچھ طلباء نے مجھ سے آٹو گراف بھی لئے۔ اِس سیشن کے بعد سیمنری ریکٹر نے مُجھ سے میرے تاثرات کا پُوچھا تو مَیں نے بڑے پُر امید لہجے میں اُن کو بتایا کہ مجھے اِن طلباء سے مِل کر مُسّرت ہوئی ہے۔ اِس لئے کہ جو قومیں اپنے دانشوروں کی قدر اور اُن کے نظریات کا احترام کرنا شروع کر دیتی ہیں وہ اندھیرے غاروں سے نِکل کر روشنی کی شاہراہ پر گامزن ہو جاتی ہیں یعنی مُجھے قوم کا مُستقبِل روشن نظر آرہا ہے۔
دُوسری دفعہ عمانوئیل نذیر مانیؔ کا غائبانہ تعارف ویری ریورنڈ فادر فرانسیس تنویر نے کروایا۔ مَیں اُن کی رہائش گاہ پر تھا تو مَیں نے ’’فیس بُک‘‘ پر عمانوئیل نذیر مانیؔ کی غزل پڑھ کر فادر صاحب سے پُوچھا کہ یہ کون صاحِب ہیں۔ بہت عُمدہ لِکھتے ہیں اور شاعری کے قوائد و ضوابط میں رہ کر شعر کہتے ہیں۔ تو اُنہوں نے بتایا کہ یہ عمانوئیل نذیر مانیؔ ہیں، فادر ہیں اور آج کل اِنگلینڈ میں مذہبی و رسالتی خِدمات انجام دے رہے ہیں۔ اب تک مَیں مانیؔ سے ہونے والی پہلی مُلاقات بھُول چُکا تھا۔ ماضی کے دریچے کھولے تو اُن کی تصویر میری آنکھوں کے سامنے آگئی۔ مَیں نے بہترین شاعر ہونے کے ناطے سوشل میڈیا پر اُن سے رِشتہ جوڑ لیا کیونکہ سوشل میڈیا پر باقاعدہ لِکھنے والوں میں عمانوئیل نذیر مانیؔ ایک جانا پہچانا نام ہے۔ مَیں خود بھی سوشل میڈیا کو بہت اہمیت دیتا ہوں۔
عمانوئیل نذیر مانیؔ بحیثیت کاہن مبشر انجیلِ مُقدّس ہیں جو دیارِ غیر (انگلینڈ) میں کلامِ مقدس کی روشنی پھیلا رہے ہیں۔ آپ ماہر علمِ الٰہیات ہیں۔ اُن کی بشارت کا دائرہِ کار ایشیا، یورپ، امریکہ اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہے یعنی پوری دُنیا کو رُوحانی بصیرت کے نور سے منور کر رہے ہیں۔ کہنا یہ چاہ رہا ہوں کہ دُنیا میں جہاں اُردو اور پنجابی بولنے، سمجھنے اور لِکھنے والے موجود ہیں سب تک اُن کے گیتوں (شاعری) کی رسائی ہے۔ اِس حساب سے عمانوئیل نذیر مانیؔ عالمی شہرت کے حامل مذہبی عالم اور اُردو پنجابی کے مُستند شاعر ہیں۔ آپ علمِ عروض اور فنِ شاعری سے پوری طرح ہم آہنگ ہیں۔ اُن کا شعری مجموعہ ’’روشنی بانٹ دو زمانے میں‘‘ اُن کی تصانیف میں چھٹے نمبر پر ہے جو بہت خوبصورت اُردو شاعری پر مشتمل ہے۔ مجموعہ کلام کا نام بامعنی، بامقصد اور مُنفرِد ہے۔ وہ جو کام عملی زِندگی میں کر رہے ہیں مجموعہ کلام کا نام اُس کام کی عکاسی کرتا ہے۔ اُنہوں نے شاعری میں عِلم کی روشنی، سچّائی اور صداقت کی روشنی، ایمان اور اُمید کی روشنی بصیرت کی روشنی، زِندگی کی روشنی، حق و سچ کی روشنی اور خُداوند خُدا کی روشنی کی بات کی ہے۔ کیونکہ خُدا نُور ہے جِس کی روشنی اَزل سے ابد تک قائمو دائم ہے جو اِنسان کو اندھیروں سے نِکال کر ابدی نُور سے ہمکنار کرتی ہے۔ اِس ضمن میں اُن کے خوبصورت اَشعار دیکھیں۔

مانیؔ وہ کِردار چمکتا رہتا ہے
جو راہوں میں دِیپ جَلاتا پِھرتا ہے

اندھیرے چیر کے آؤ ضِیاء تلاش کریں
تو کِیُوں نہ اپنے ہی دِل میں خُدا تلاش کریں

آپ ایک اچھے اور اعلیٰ گیت نگار ہیں۔ مَیں نے مانیؔ کے لِکھے ہوئے گیت جناب نعیم ہیری (حالیہ مقیم امریکہ) کی موسیقی اور آواز میں سُنے ہیں۔ جِس کی بازگشت ہمیشہ میرے کانوں میں گُونجتی رہتی ہے اور مَیں شاعر اور موسیقار کو قدر و منزلت کی نِگاہ سے دیکھتا ہوں۔ میری طرح اُن کے گیتوں اور موسیقی کے لاکھوں اور چاہنے والے ہیں۔ عمانوئیل نذیر مانیؔ پر شاعری کا وجد طاری رہتا ہے۔ اِس لئے وہ مشقِ سخن جاری و ساری رکھتے ہیں۔ اِس عملِ پیہم نے اُن کو شاعر سے ماہر شاعر بنا دیا ہے۔ وہ بسیار گو ضرور ہیں مگر اپنے معیارِ شاعری کو کبھی نیچے نہیں آنے دیتے۔ اس ضمن میں اُن کی شعری مہارت دیکھئے

اُس کی آنکھیں ہیں بے مِثال آنکھیں
یوں نہ کر غم سے اپنی لال، آنکھیں

عُمر کی دوڑ گرچہ پُوری ہے
اِک کہانی مگر اُدھوری ہے

وقت ایسی زمین ہے مانیؔ
آنسو گِرتے ہی سُوکھ جاتے ہیں

عمانوئیل نذیر مانیؔ ایک پُختہ کار اور مُستند شاعر ہیں۔ مختلف اور مُشکِل ترین بحروں میں بھی اپنی مہارت کے سبب آسانی سے شعر کہنے کی قدرت رکھتے ہیں جو کہ ایک بڑا شاعر ہونے کی واضح دلیل ہے۔ مُناسِب الفاظ کا مُناسِب جگہ پر استعمال، عمانوئیل نذیر مانیؔ کا خاصا ہے۔

ملاحظہ فرمائیے۔

گاؤں سے جب مَیں شہر آیا تھا
خواب آنکھوں میں باندھ لایا تھا

کیسے ہو سب کا سِتارہ ایک سا
وقت کب کِس نے گُزارا ایک سا
عمانوئیل نذیر مانیؔ فردیات میں ایک خاص مُقام رکھتے ہیں۔ اُن کے 100 سے زیادہ اشعار بے حد مقبول ہیں جو زبان زدِ عام ہیں اور عام گفتگو میں حوالے کے طور پر پڑھے جاتے ہیں۔ عمانوئیل نذیر مانیؔ کی موسیقی سے گہری وابستگی ہے جو الگ سے اُن کا طُرّئہ اِمتیاز ہے۔ آپ گیت نِگار ہونے کے ساتھ ساتھ گلو کار اور موسیقار ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ ہارمونیم بجانے اور طبلہ نوازی اُن کی اِضافی خُوبی ہے۔ گویا اِن خصوصیات کے ساتھ وہ سُر تال اور راگ راگنیوں کے ساتھ پُورا پُورا اِنصاف کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ مندرجہ بالا خُوبیاں عمانوئیل نذیر مانیؔ کو دُوسرے شعراء سے منفرد شاعر بناتی ہیں۔ عِلم و اَدب کی ترقی و ترویج کیلئے آپ نے ایک نشریاتی ادارہ مکالمہ ٹی وی یو۔کے بنا رکھا ہے۔ اِس ادارے کے آپ بانی اور ڈائریکٹر ہیں۔ یہ ادارہ مُستقِل بُنیادوں پر شاعروں، ادیبوں، دانشوروں اور فنکاروں کی پذیرائی کرتا ہے۔ آپ مکالمہ ٹی وی کے زیرِ اہتمام مشاعروں اور دیگر عِلمی و ادبی مذہبی اور سماجی پروگرام منعقد کرتے رہتے ہیں۔ یہ پروگرامز ادبی، مذہبی اور سماجی حلقوں میں بہت مقبول ہیں۔ آج مکالمہ ٹی وی کی وساطت سے ہر خاص و عام اِستفادہ کر رہا ہے۔ ’’روشنی بانٹ دو زمانے میں‘‘ اُردو ادب کی دُنیا میں ایک سدا بہار اِضافہ ہے۔ جِس میں بہترین زبان، عُمدہ مضامین، خُوبصورت شعر کی بندش اور اعلیٰ دِلکش نمونے بکثرت آپ کو دستیاب ہوں گے۔ عمانوئیل نذیر مانیؔ نے ’’روشنی بانٹ دو زمانے میں ‘‘ کو اپنے مخصوص اندازِ بیاں سے گُل و گُلزار بنا دیا ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنے مطالعہ، مشاہدات اور تجربات کو نہایت خوش اُسلوبی سے شعروں میں ڈھالا ہے۔ مضامین کی نُدرت نے ’’روشنی بانٹ دو زمانے میں‘‘ کو مزید چار چاند لگا دیئے ہیں۔ اعلیٰ خیالات، آسان زُبان اور عمدہ اِظہارِ خیال دِلکش ہونے کے باعث یہ مجموعہءکلام زرخیز اور شاداب مجموعہءکلام ہے۔ آپ اِس مجموعہءکلام کو پڑھئیے اور اپنی ادبی پیاس بجھائیے۔
اُمید کرتا ہوں کہ جِس روشنی کی بات عمانوئیل نذیر مانیؔ کر رہے ہیں۔ ہم سب مِل کر وہ روشنی دُنیا میں پھیلا دیں تا کہ آج کا اِنسان جو مسائل میں گھِرا ہوا ہے۔ اندھیروں سے نِکل کر روشنی میں آ جائے۔ یاد رکھنا اندھیرے مِٹانا اور روشنی پھَیلانا ایک سدا بہار عِبادت ہے جو صدقہء جاریہ ہے۔

نمونہء کلام

پھُول ہے یا خار ہے
زِندگی سے پیار ہے

عشق سَمُندر گہرا ہے
مَیں نے ڈُوب کے دیکھا ہے

جب زمیں پر دِیے جلاتے ہیں
چاند تارے بھی مُسکراتے ہیں

روشنی بانٹ دو زَمانے میں
اِس سے پہلے کہ رات ہو جائے

یُوسُف پروازؔ
امریکہ
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید