Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
" میں آنکھیں بند نہیں کرتا - فاختہ

" میں آنکھیں بند نہیں کرتا

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 65 پسند: 0

" میں آنکھیں بند نہیں کرتا
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے
ذرا آرام کرنا ہو
ذرا سا اونگھنا ہی ہو
تھکاوٹ بھی بلا کی ہو
بدن دن بھر کی محنت سے
تھکن سے چُور ہوتا ہو
کہ گویا ٹوٹتا سا ہو
کہ بو جھل ہوتی ہوں پلکیں
جلن آنکھوں کو ڈستی ہو
سبھی اعصاب دُکھتے ہوں
مجھے اک خوف رہتا ہے
کہ تُو کب آنکھ میں اُترے
مرے الجھے ہوئے خوابوں میں
کہ تو نہ پھر سے در آئے
میں آنکھیں بند نہیں کرتا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید