Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
تھی بَلا وہ درد کی جو سب ہنسی ہی کھا گئی - فاختہ

تھی بَلا وہ درد کی جو سب ہنسی ہی کھا گئی

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 47 پسند: 0

تھی بَلا وہ درد کی جو سب ہنسی ہی کھا گئی
چاند دیکھا تھا ہمیں، پھر چاندنی ہی کھا گئی
...
ہم نے جن بے غیرتوں کے پاؤں چُومے تھے کبھی
اُن کے وعدوں پر تو ہم کو مُفلسی ہی کھا گئی
...
ہم کہ عادی ہو گئے تھے ظُلم سہہ کر سو گئے
ہم کو پھر خود ساختہ یہ بے بسی ہی کھا گئی
...
خواب کی دیوار تھی جو راہ میں تھی رُوبرو
ہم کو تِرے ملنے کی تھی بے کلی ہی کھا گئی
...
جبر کے اِس شہر میں ہم اے نقیبؔ اب کیا کریں
شہر کے سب باسیوں کو خامشی ہی کھا گئی
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید