Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
بچھڑنے سے ذرا پہلے - فاختہ

بچھڑنے سے ذرا پہلے

عارف پرویز نقیب نظمیں مطالعات: 135 پسند: 0

بچھڑنے سے ذرا پہلے
بچھڑنا طے سہی لیکن ذرا اک رابطہ کرتے
بچھڑنے سے ذرا پہلے کوئی تو مشورہ کرتے
چلو ہم دو کنارے تھے
اگر یہ مان بھی لیں تو
رسوماتِ زمانہ بھی اگرچہ راہ میں حائل تھیں
قیودِ دُنیا و دیں بھی ۔۔۔
رُکاوٹ تھیں اگر راہ میں
روایاتِ محبت بھی نبھانا گرچہ مشکل تھا
یہ قوانینِ فرسودہ ہمارے حق میں گر نہ تھا
وفاؤں کے تقاضے بھی نبھانا ۔۔۔
گر ناممکن تھا
کوئی طوفان سا بن کے
کسی آندھی کی صورت میں
کسی سیلاب کی مانند
کوئی دیوار سی بن کے
زمانہ گرچہ راہ میں تھا
ہماری تاک میں گرچہ، ہزاروں اژدھے ہوں گے
نجانے کتنی آنکھیں تھیں کہ بس مامور پہرے پر
نجانے آستینوں میں تھے ۔۔۔
کتنے سانپ پوشیدہ
ہماری چاہتوں پہ بھی کئی الزام رکھے تھے
نجانے کتنے ہی ہاتھوں نے پتھر تھام رکھے تھے
چلو ہر خواب ٹوٹا تھا
کہ ہم سے راحت و چاہت کا
گریزاں تھا ہر اک لمحہ
ہمارا ساتھ چھُوٹا تھا
جو آنکھوں میں بسا رکھے تھے ۔۔۔
جُگنو بجھ گئے سارے
چلو دُنیا اگر جیتی تو جیتی بھی تو کیا جیتی
جو ہم ہارے تو کیا ہارے
چلو! مانا یہ سب طے تھا
چلو! مانا یہ ہونا تھا
تُجھے میں نے ۔۔۔
مجھے تُو نے ۔۔۔
یوں کھویا ہے تو کھونا تھا
ہمیں کس طرح جینا ہے
یہ کیسے زہر پینا ہے
ذرا یہ بھی تو طے کرتے
اگر تھی درمیاں کوئی شکایت و گلہ کرتے
معاف اِک دوسرے کی تھی ۔۔۔
اگر کوئی خطا کرتے
ذرا اِک دوسرے کے واسطے مل کے دُعا کرتے
بچھڑنے سے ذرا پہلے کوئی تو مشورہ کرتے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید