Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
انگور (Grapes) - فاختہ

انگور (Grapes)

شاہد ایم شاہد صحت مطالعات: 74 پسند: 0

انگور
(Banana)
...
نباتاتی نام:
انگور کا نباتاتی نام ویٹس ونفیرا ہے۔
...
تاریخی پس منظر:
انگور غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش پھل ہے۔یہ ہزاروں سال سے انسانی خوراک کا حصہ رہا ہے۔مختلف رنگوں میں دستیاب انگور مثلا پیلا ، سبز ،نارنجی، سفید سیاہ، جامنی ، سفید ، نیلا اور گلابی ہوتا ہے۔انگور کو بطور پھل، سلاد، رائتہ اور مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔اسے شراب، جیلی، جوس اور کشمش جیسی متعدد مصنوعات میں بھی بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے بیجوں کا تیل بنایا جاتا ہے۔ماہرین نباتات کے مطابق اس کی کاشت قریبا 8 ہزار سال قبل شروع ہوئی۔اج بھی دنیا بھر میں اس کی کاشت جاری و ساری ہے۔ انگور کا پھل بیل پر لگتا ہے۔ بیل پر پھل گچھوں کی صورت میں ملے گا۔ایک گچھے میں 15 سے 300 انگور لگتے ہیں۔آثار قدیمہ کے مطابق انگور سے شراب بنانے کے شواہد 6 ہزار سے 8 ہزار سال پرانے ہیں۔مشرق وسطی کو عام طور پر انگوروں کا وطن کہا جاتا ہے۔فوڈ اینڈ ایگری کلچر کے اعداد و شمار کے مطابق انگور کی کاشت 75866 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے ۔انگور کی عالمی پیداوار کا 71 فیصد حصہ شراب بنانے کے لیے جب کہ 27 فیصد تازہ پھل کھانے کے لیے اور دو فیصد خشک میںوجات کے لیے استعمال ہوتا ہے۔انگور کی پیداوار میں سالانہ تقریبا دو فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔انگور کا مزار گرم اور تر ہوتا ہے۔گرمیوں میں اسے اعتدال کے ساتھ کھانا چاہیے۔زیادہ کھانے سے ڈائریا ہو سکتا ہے۔کتاب مقدس کے مطابق یسوع المسیح نے اپنا پہلا معجزہ قانائ گلیل میں انگوروں کی مے بنا کر کیا۔جنہوں نے اس مے کو پیا وہ دنگ رہ گئےکہ یہ پہلی میچ سے زیادہ مزیدار ہے۔
...
اقسام:
انگور کی قریبا ایک ہزار اقسام ہیں۔90 اقسام قابل کاشت ہیں۔چند مشہور اقسام مندرجہ ذیل ہیں۔
1. مون ڈراپس :
انگور کی یہ قسم گہرے جامنی سیاہ رنگ کی جلد کے ساتھ انگلی کی شکل کی طرح دکھائی دیتی ہے۔یہ میٹھا ضرور ہے لیکن زیادہ نہیں۔ذائقہ جیلی جیسا ہے۔انگور کی اس قسم کو ماہر نباتات ڈاکٹر ڈیوڈ کین نے دریافت کیا تھاجو انگور اگانے والی کمپنی گریپری کے لیے کام کرتے تھے۔انہوں نے مسلسل 15 سال تک مون ڈراپس پر کام کیا۔یہ قسم وسطی کیلیفورنیا میں پائی جاتی ہے۔جولائی سے ستمبر تک کھانے کے لیے دستیاب رہتی ہے۔
2. کنکرڈ :
اس قسم کو بوسٹن کے مقامی ابراہیم ولج بیل نے 1849 میں میسا چوسٹن کے کنکرڈ کے باہر ایک چھوٹے سے فارم میں تیار کیا تھا۔ بیل نے اسے 1854 میں بیچنا شروع کیا یہ ملک میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والے پھلوں میں سے ایک ہے۔موسم خزاں کے اوائل میں اس پھل کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کی جلد آسانی سے اتر جاتی ہے۔ اس میں بڑے بیج ہوتے ہیں۔ اس کی خاص مہک ہے۔اس قسم کی پیداوار نیویارک، واشنگٹن ، مشیگن اور اونٹوریو میں ہوتی ہے۔یہ اگست سے ستمبر تک کھانے کو دستیاب ہوتے ہیں۔
3. پنوٹ نوئر :
انگور کی اس قسم کو زیادہ تر شراب بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔یہ فرانس میں بہت زیادہ مقبول ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ اب اسے دنیا بھر میں استعمال کیا جا رہا ہے۔اس کی جلد پتلی ہوتی ہے۔اس میں چیری، اسٹرابیری اور کرمل کے ذائقے اور خوشبو کا احساس ملتا ہے۔یہ قسم اگست سے ستمبر تک کھانے کو دستیاب ہوتی ہے۔
4. لمبر گر :
یہ قسم سیاہ شراب بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔اس کا ابتدائی تعلق جرمنی سے ہے۔البتہ چند دہائیوں سے یہ نیویارک میں بکثرت اگائی جا رہی ہے۔یہ ذائقے میں بہت زیادہ میٹھی ہوتی ہے ۔اس قسم میں کالی مرچ کے برابر بیج ہوتے ہیں۔یہ جرمنی، اسٹریا، کینیڈا اور نیویارک میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔اگست سے ستمبر تک کھانے کو دستیاب ہوتے ہیں۔
5. سویٹ جوبلی :
یہ قسم 2012ء میں منظر عام پر آئی تھی۔یہ ان بیجوں میں سے ایک ہے جسے سیب کی طرح کاٹا جا سکتا ہے۔اسے کچا بھی کھایا جا سکتا ہے۔اسینڈ وچ پر ڈال کر بھی کھایا جا سکتا ہے۔یہ رنگ میں سیاہ بیجوں کے ساتھ پائی جاتی ہیں۔یہ قسم وسطی کیلفورنیا میں بکثرت پیدا ہوتی ہے۔یہ قسم بھی اگست سے ستمبر تک کھانے کو دستیاب ہوتی ہے۔
6. ویلینٹ :
انگور کی یہ قسم بڑی اور رنگت میں نیلی ہوتی ہے۔اسے بطور جوس ، جام اور بطور پھل کھایا جاتا ہے۔الاسکا میں اس کی کاشت کرنا آسان ہے۔یہ منجمند درجہ حرارت اور سخت مٹی میں تیزی سے بڑھنے والا پھل ہے۔کنکرڈ کی طرح یہ بھی بہت زیادہ میٹھا ہوتا ہے۔ یہ قسم الاسکا اور کینیڈا میں پائی جاتی ہے۔اسے اگست کے آخر سے ستمبر تک کھایا جا سکتا ہے۔
7. شمپین :
اس قسم کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی ابتدا ایشیا اور یونان میں ہوئی۔لیکن اب اسے ریاست ہائے متحدہ اور یورپ میں بکثرت اگایا جا رہا ہے۔اس قسم کو بلیک کورنتھ کہا جاتا ہے۔اس کا آفیشل نام زانٹ گرینیٹ ہے۔یہ منہ میں رکھتے ہی مٹھاس مہیا کرتے ہیں۔اس قسم کا سائز مٹر کے دانے کے برابر ہوتا ہے۔یہ قسم بچوں میں بہت مقبول ہے۔یہ نرم اور میٹھے ہوتے ہیں۔یہ بحیرہ روم کیلیفورنیا اور یورپ میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔جون سے ستمبر تک کھانے کو دستیاب ہوتے ہیں۔
8. کرسن سیڈلیس :
بنیادی طور پر یہ ایک کلاسک قسم ہے ۔اسے ڈیورڈ ریمنگ اور ون تارائیکو نے دریافت کیا تھا۔یہ مقبول ترین قسم ہے۔ انہوں نے اسے 1989ء کو عوام کے لیے پیش کیا۔اس قسم کو بہت سے لوگ کھانے کے عادی ہیں۔یہ زیادہ تر سردیوں میں دستیاب ہوتے ہیں۔یہ دیکھنے میں خوش نما اور ترش ذائقے کے ساتھ میٹھے ہوتے ہیں۔انگور کی یہ قسم سرخ اینٹ کی طرح سرخ ہوتی ہے۔یہ قسم زیادہ تر کیلفورنیا میں پائی جاتی ہے۔اگست سے نومبر تک کھانے کو دستیاب ہوتے ہیں۔
9. کیوہو :
یہ انگور سائز میں بہت بڑے ہوتے ہیں یوں کہہ لیجیے یہ سب سے بڑے انگور ہیں۔کیوہو جاپانی زبان کا لفظ ہے۔اس کا ترجمہ وشال پہاڑی انگور کیا گیا ہے۔1930ء میں کاشت کیا گیا تھا۔جاپان میں اس انگور کو جوس کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔یہ انگور دیکھنے میں بڑے سیاہ گہرے جامنی رنگ کے ہوتے ہیں۔ان میں ایک بڑا خوردنی بیچ ہوتا ہے۔جلد موٹی اور ذائقہ کنکرڈ انگور سے ملتا جلتا ہے۔جاپان میں پائے جاتے ہیں۔جولائی سے اگست تک دستیاب ہوتے ہیں۔
10. کاٹن کینڈی :
یہ رسدار سبز انگور ہیں۔ ان کا ذائقہ سوتی کاٹن جیسا ہے جیم ہیگل کا کہنا ہےکہ اس قسم کو کسی مخصوص ذائقے کے لیے نہیں بنایا گیا۔بلکہ بہترین ذائقے کے ساتھ بنایا گیا ہے۔یہ قسم کیلیفورنیا میں اگائی جاتی ہے۔یہ انگور اگست سے ستمبر کے آخر تک کھانے کو ملتے ہیں۔
...
مجموعی پیداوار :
اعداد و شمار کے مطابق انگور کی مجموعی پیداوار 72.5 ملین ٹن ہے۔سر فہرست ممالک میں چین انیس ٪ کے ساتھ نمایاں ملک ہے۔دیگر ممالک کے اعداد و شمار مندرجہ ذیل ہیں۔
چین۔۔۔۔۔۔۔۔ 13.5
اٹلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 6.7
فرانس۔۔۔۔۔۔۔۔۔6.2
ریاستہائے متحدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 5.4
اسپین ۔۔۔۔۔۔۔۔ 4.8
ترکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 3.4
چلی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2.3
...
غذائی حقائق :
.گرام انگور میں مندرجہ ذیل غذائی اجزا پائے جات ہیں
توانائی۔۔۔۔۔۔۔۔ 69 کیلوریز
کاربوہائیڈریٹس۔۔۔۔۔۔۔۔ 081.1 گرام
شوگر۔۔۔۔۔۔۔۔۔15.48 گرام
ڈائٹری فائبر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 0.9 گرام
فیٹ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 0.16 گرام
پروٹین۔۔۔۔۔۔۔۔0.72 گرام
پانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔81 گرام
...
وٹامنز / مقدار / یومیہ ضرورت
6 فیصد تھایامین بی ون۔۔۔۔ 0.068 ملی گرام
5 فیصد رائبو فلیون بی ٹو۔۔۔۔ 0.07 ملی گرام
1 فیصد نیاسین بی تھری۔۔۔۔ 0.188 ملی گرام
1 فیصد پینٹوتھینک ایسڈ بی فائیو۔۔۔۔ 0.05 ملی گرام
5 فیصد وٹامن بی سکس۔۔۔ 0.086 ملی گرام
1 فیصد بی نائن۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 2 مائیکرو گرام
1 فیصد چولین۔۔۔۔ 5.6 ملی گرام
4 فیصد وٹامن سی۔۔۔۔۔ 3.2 ملی گرام
1 فیصد وٹامن ای ۔۔۔۔۔۔ 0.19 ملی گرام
12 فیصد وٹامن کے۔۔۔۔۔ 14.6 مائیکرو گرام

معدنیات / مقدار / یومیہ ضرورت
1 فیصد کیلشیم۔۔۔ 10 ملی گرام
2 فیصد آئرن۔۔۔۔۔ 0.36 ملی گرام
2 فیصد مگنیشیم۔۔۔ 7 ملی گرام
3 فیصد میگنیز۔۔۔۔۔ 0.071 ملی گرام
2 فیصد فاسفورس۔۔۔۔ 20 ملی گرام
6 فیصد پوٹاشیم۔۔۔۔۔ 191 ملی گرام
0 فیصد سوڈیم۔۔۔۔۔ 2 ملی گرام
1 فیصد زنک۔۔۔۔ 0.07 ملی گرام
...
دفاعی مرکبات :
انگور مندرجہ ذیل دفاعی مرکبات پائے جاتے ہیں۔
* polyphenols
* Tannins
* Anthocyanins
* Ellagic acid
* Myricetin
* Quercetin
* kaempferol
...
طبی فوائد :
انگور قدیم زمانہ سے خوراک کا حصہ ہے۔ اس کے بے شمار فوائد ہیں۔آئیں چند فوائد پر روشنی ڈالتے ہیں۔
1. قوت مدافعت میں اضافہ :
انگور میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جسم کی قوت مدافعت بڑھانے اور انفیکشن سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پائے جانے والے ریشے آنتوں کو صحت مند بناتے ہیں۔جیسا کہ اس میں پایا جانے والا پانی بھی نظام ہضم میں بہتری لاتا ہے۔ کیونکہ اس میں فائبر کی خاصی مقدار پائی جاتی ہے۔جو معدہ کے کئی خطرناک امراض سے بچاتا ہے۔
2. ہڈیوں کی صحت :
انگور میں موجود وٹامن کے، پوٹاشیم اور مگنیشیم ہڈیوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔تمام وٹامنز اور معدنیات جسم کو کمزور ہونے سے بچاتے ہیں۔یہ پھل ہڈیوں کو آسٹیو پروسس سے بھی بچاتا ہے۔
3. آکسیڈیٹو تناؤ کے خلاف تحفظ:
انگور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کے خلیوں کو آکسیڈینٹ تناؤ سے بچاتے ہیں۔یہ کینسر دل کی بیماریوں اور الزمائر جیسے موزی امراض سے بچاتے ہیں۔ سیاہ انگور میں اینٹی اکسیڈنٹ زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔یہ صحت کا زیادہ تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
4. نیند میں بہتری :
انگور میں میلا ٹونین ہارمون پایا جاتا ہے جو نیند منظم کرنے میں مددگار ہے۔ایسے لوگ جو بے خوابی کا شکار رہتے ہیں انہیں روزمرہ زندگی میں انگور کا استعمال لازمی کرنا چاہیے۔یہ نیند آور پھل ہے۔ طاقتور اینٹی اکسیڈنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
5. جلد اور بالوں کی صحت:
ریسو پرااٹرول انگور میں موجود اہم جز ہے۔یہ جلد میں کولیجن بڑھانے میں مددگار ہے۔سورج کی شعاؤں کے باعث ہونے والے نقصان سے بچاتا ہے۔یہ بالوں کی نشوونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔انگور میں موجود غذائی اجزاء عمر بڑھنے کی وجہ سے جلد کے لاحق ہونے والے مسائل کو روکتے ہیں۔طبی تحقیق کے مطابق انگور میں پایا جانے والا ریسوپراٹرول جلد پر پھیلنے والے کیل محاسوں کی وجہ سے بننے والے بیکٹیریا کے خلاف جنگ لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
6. آنکھوں کی صحت :
انگور بینائی کو بہتر بنانے اور عمر کے ساتھ آنے والی کمزوری میں بہت مددگار ہے۔اس پھل میں پائے جانے والے پلانٹ کمپاؤنڈ آنکھوں کے مسائل سے بچاتے ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق انگور کے استعمال سے لوگوں کی بینائی میں بہتری آئی ہے۔انگور میں لیوٹین جیسے اینٹی اکسیڈنٹ بھی پائے جاتے ہیں جو انکھوں کی صحت برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔یہ عمر بڑھنے کی وجہ سے لاحق ہونے والے امراض سے بھی بچاتے ہیں۔
7. کینسر سے بچاؤ :
انگور میں موجود اینٹی اکسیڈنٹس مختلف اقسام کے کینسر خاص طور پر چھاتی کے کینسر سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس پھل میں پائے جانے والا ریسوپراٹرول نامی اوکسی ڈنٹ سوزش کو کم کرتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹ جسم میں کینسر کی افزائش کو روکتے ہیں۔طبی تحقیق کے مطابق جن لوگوں نے مسلسل دو ہفتے تک ہر روز 150 گرام سے لے کر 400 گرام تک انگور استعمال کیا ان میں بڑی آنت کےکینسر کا خطرہ کم ہو گیا۔
8. خون کی کمی :
انگور کو خون کی کمی پورا کرنے کے لیے ایک بہترین پھل سمجھا جاتا ہے۔کیونکہ اس میں آئرن کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔اگرآپ خون کی کمی کا شکار ہیں تو انگور کا باقاعدہ استعمال کر کے اس کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔
9. بیکٹیریا اور فنگس سے بچاؤ :
انگور میں پائے جانے والے کمپاؤنڈ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیت کے حامل ہوتے ہیں۔یہ بیکٹیریا اور فنگس کے باعث ہونے والی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔انگور میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے جو مدافتی نظام کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
10. شوگر کے مرض میں :
اس پھل کو شوگر جیسے دائمی مرض کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔طبی تحقیق کے مطابق سرخ انگور میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کے لیے مفید ہیں۔انگور میں گلائسیمک انڈیکس بھی کم ہوتا ہے۔
11. ہائی کولیسٹرول کے مریضوں کے لیے:
اس پھل میں پائے جانے والے کمپاؤنڈ ہائی کولیسٹرول لیول کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔انگور جسم میں کولیسٹرول جذب ہونے کی شرح بڑھا دیتا ہے۔ایک طبی تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو کولیسٹرول کے ہائی لیول کا سامنا تھا۔ان کو آٹھ ہفتے تک ہر روز تین کپ سرخ انگور استعمال کروائے گئے اس کے استعمال بڑا ہوا کولسٹرول کم ہو گیا۔
12. دل اور خون کی صحت :
انگور دل کے امراض کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔یہ بڑے ہوئے بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول کرتے ہیں۔اس میں موجود پولی فینول خراب کولیسٹرول کو کم کر دیتے ہیں۔
...
احتیاطی تدابیر:
انگور عام طور پر کھانے کے لیے بہترین ہیں۔۔اس کے جوس کو گیارہ ماہ تک محفوظ کیا جا سکتا ہے۔تاہم اسے کھاتے وقت مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
1. زیادہ انگور کھانے سے ڈائریا ہو سکتا ہے۔کچھ لوگوں کو انگور اور انگور کی مصنوعات سے الرجی بھی ہو سکتی ہے۔ضمنی اثرات میں کھانسی، منہ خشک اور سر درد بھی ہو سکتا ہے۔
2. انگور پانچ سال سے کم عمر بچوں کے لیے دم گھٹنے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
3. انگور خون کے جمنے کے عمل کو سست بنا سکتا ہے۔اس کے علاوہ انگور کا عرق پینے سے خون بہنے والے لوگوں میں چوٹ اور خون بہنے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
4. سرجری کے دوران انگور کا استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔کم از کم سرجری کے دو ہفتے پہلے انگور کا رس پینا بند کر دینا چاہیے۔
5. شوگر کے مریضوں کو انگور متعلقہ معالج سے پوچھ کر استعمال کرنا چاہیے۔
...
حوالہ جات :
* https:// en.wikipedia
* httpps://www.webmd.com
* https://www.sciience direct.com
* https://www.britannica.com
* htts://www.healthline.com
* https://e.jang.com.pk
* https://healthwire.com
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید