Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
آسمان و زمین پر تجسم المسیح کے چرچے! - فاختہ

آسمان و زمین پر تجسم المسیح کے چرچے!

شاہد ایم شاہد مضامین مطالعات: 83 پسند: 0

آسمان و زمین پر تجسم المسیح کے چرچے!
میں اپنے ہاتھوں میں ایک کتاب تھامتا ہوں۔ اس کا نام کتاب مقدس ہے۔ وہ دو عہدوں پر مشتمل ہے۔ پہلے کا نام عہد عتیق ہے۔جبکہ دوسرے کا نام عہد جدید ہے۔ دونوں عہود خداوند یسوع مسیح کی ولادت کے ناقابل فراموش واقعات پر بڑی تفصیل سے روشنی ڈالتے ہیں۔ عہد عتیق میں ولادت المسیح کی بابت متعدد پیشگوئیوں کا ذکر ہے جن کی تکمیل عہد جدید میں پوری ہوئی ہیں۔ کتاب مقدس دنیا کی قدیم ترین یعنی پہلی کتاب ہے جس میں دنیا کی ابتدا سے لے کر خاتمے تک تذکرہ ملتا ہے۔ لہذا میرا دل مکمل طور پر تسلی بخش ہے کہ میں جس خدا کا پیروکار ہوں۔
وہ آسمان و زمین کا خالق ہے۔ ہر چیز اس کے تابع ہے۔ وہ فلک پر براجمان ہے۔مذکورہ ایمان افروز باتوں کے ساتھ میں بڑے خلوص اور ایمان کے ساتھ سچائی کا دامن تھامتا ہوں۔ میری نظروں میں وہ زمانہ محو گردش ہے جو حقائق و اثباب کی کامل تصویر پیش کرتا ہے۔ زمانہ کوئی بھی ہو اس کی تاریخ لکھی جاتی ہے۔ اس کے شواہد ایمان کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔اس حقیقت کو صحاف انبیاء ٹھوس بنیاد پر صاف صاف بیان کرنے میں پیش رفت کرتے ہیں۔یسعیاہ نبی نے قریبا ساڑھے سات سو برس پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ایک کنواری حاملہ ہوگی۔ بیٹا جنے گی اور وہ اس کا نام عمانوایل رکھے گی جس کا ترجمہ ہے" خدا ہمارے ساتھ" اس پیش گوئی کو مقدس متی نے پورا ہوتے ہوئے پیش کیا ہے۔ کیونکہ وہ یسوع مسیح کا چشم دید گواہ تھا۔ اس نے یسوع کے ساتھ رہ کر ان ساری باتوں ،معجزات اور کارناموں کو دیکھا تھا۔ چنانچہ وہ نسب نامے میں ان تمام پشتوں کا احاطہ کرتا ہے جن سے خداوند یسوع نے پیدا ہونا تھا۔ یقینا وہ تاریخی شواہد ، ادب و ثقافت اور موجودہ حالات و واقعات سے بخوبی واقف تھا۔ وہ نسب نامے میں خواتین کا ذکر کر کے جنسی درجہ بندی کا خاتمہ کرتا ہے۔وہ پانچ خواتین کا ذکر کرتا ہے۔ مثلا تمر، راحب، روت ، اوریاہ کی بیوی بدسبع اور مقدسہ مریم جس سے خداوند یسوع مسیح پیدا ہوا۔ مقدس متی روح القدس سے معمور شخص تھا۔وہ مختلف زبانوں پر دسترس رکھتا تھا۔اس زمانے میں یونانی، لاطینی اور ارامی رائج زبانیں تھیں۔ وہ یہودیوں کے دستور سے بھی مکمل طور پر واقف تھا۔اسی طرح مقدس لوقا بھی یسوع مسیح کی شاہی حیثیت کو نسب نامے میں پیش کرنے کی مکمل طور پر توثیق کرتا ہے۔وہ یسوع مسیح کی پہچان اور کردار کو دھندلا ہونے سے بچاتا ہے۔ وہ تمام لاثانی واقعات لکھ کر شکوک و شہبات کا خاتمہ کر دیتا ہے۔ وہ یسوع مسیح کی ازلی و ابدی حیثیت کو قائم کرتا ہے۔ وہ طبیب ہونے کے ساتھ ساتھ مکاشفاتی ادب پر گہری دسترس رکھتا تھا۔اس کی فطرت میں روحانی بصیرت کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔وہ بڑے مدلل انداز میں الفاظ کی تاثیر بیج بونے والے کی طرح بکھیرتا ہے۔ اس کے لب و لہجہ میں شگفتگی ، عمدگی ، کرشماتی اور معجزاتی تاثر موجود ہے۔
اس کے پاس تجربات و مشاہدات کی زبردست قوت تھی۔ وہ یسوع مسیح کو بشر بھی اور ابن خدا بھی پیش کرتا ہے۔عموما" دسمبر شروع ہوتے ہی دنیا بھر میں کرسمس کی تیاریاں بام عروج پا جاتی ہیں۔فضاؤں میں یسوع کی پیدائش کی گونج مشرق و مغرب میں سنائی دینے لگتی ہے۔
لوگ مختلف اقدار و روایات کی روشنی میں اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ گھروں کو خوب تر سجاتے ہیں۔ جگہ جگہ عبادات منعقد کی جاتی ہیں۔ ولادت المسیح کی شان میں گیت سنگیت پیش کیے جاتے ہیں۔ یہ سب کچھ خداوند یسوع مسیح کی ذات اقدس کے لیے کیا جاتا ہے کیونکہ یہ دن منجی دو عالم ، بادشاہوں کے بادشاہ اور شہنشاہوں کے شہنشاہ کی یاد تازہ کرتا ہے کہ وہ آج بھی آسمان و زمین کی وسعتوں میں زندہ اور مبارک ہے۔ آج بھی دنیا بھر میں
اس کے پیروکاروں کا جم غفیر ہے۔ اس کی قدرت اور حشمت لوگوں کے دلوں میں بڑی کثرت سے پنپتی نظر آتی ہے۔ وہ اول و آخر ہے۔یشوع اس مکاشفے کو نسلوں تک پہنچاتے ہوئے یوں رقم طراز ہے۔
" شریعت کے یہ کتاب تیرے منہ سے نہ ہٹے بلکہ تجھے دن اور رات اسی کا دھیان ہو تاکہ جو کچھ اس میں لکھا ہے تو احتیاط کر کے اس پر عمل کر سکے۔ تب ہی تجھے اقبال مندی کی راہ نصیب ہوگی اور تو خوب کامیاب ہوگا۔اسی طرح یوحنا رسول مکاشفہ کی کتاب میں بیان کرتا ہے۔
" شریعت کی اس کتاب کا پڑھنے والا سننے والا اورجو کچھ اس میں لکھا ہے اس پر عمل کرنے والا مبارک ہے۔
آج میرا دل بڑی دلیری سے یہ کہنے پر مجبور ہے کہ کون مجھ کو مسیح کی محبت سے جدا کرے گا؟ کیا غربت ، ننگا پن ، کال ، بے بسی ، لاچاری ، مجبوری ، بہروپیہ پن ، مال و متاع یا دنیا کا کوئی فریب۔ کیونکہ یہ اس لیے نہیں ہو سکتا کیونکہ میں نے اپنے ایمان کی حفاظت کی ہے۔ اسے اولین درجہ دیا ہے۔ اسے اپنا رازق خالق اور مالک مانا ہے۔ اس نے میرے گناہوں کا کفارہ ادا کیا ہے۔مجھے مخلصی بخشی ہے۔میرے لیے نجات کا دروازہ کھولا ہے۔ مجھے امید بخشی ہے۔محبت کرنا سکھائی ہے۔ اس کی تعلیمات میری فطرت میں رچی ہوئی ہے۔ میں ہر قسم کے خوف سے آزاد ہوں۔ اس نے مجھے بیماریوں کو شکست دینے کی قوت دے رکھی ہے۔آج میں اس کے معجزات کی تاثیر سے زندہ ہوں۔
اس نے اپنے لہو سے میری ناپاکی کو دھویا ہے۔مجھے اپنی لائق بنایا ہے۔ نعمتوں اور برکتوں سے نوازا ہے۔ مجھے مانگنا سکھایا ہے۔ بے دل ہونے سے بچایا ہے۔ آزمائشوں کا مقابلہ کرنا سکھایا ہے۔ روحانی بننے کے لیے روح اور پانی سے پیدا کیا ہے۔ لہذا میں اس کے تجسم اور کفارے کو مانتا ہوں۔اس کا کلام راہ حق اور زندگی ہے جو قدم قدم پر میری رہنمائی کرتا ہے۔ میں نے زندگی کی تمام برکتیں اور نعمتیں اس سے مانگ کر حاصل کی ہیں۔آج میں اسے کیسے بھول جاؤں جو بیک وقت میرا شافی، میرا خالق ، میرا مالک ، میرا منجی ، میرا غم خوار ، میرا بھائی ، میرا استاد ، میرا رہبر اور میرا باپ ہے۔ لہذا میں اس کے نقش قدم پر چلوں گا۔ اس کی پیروی کروں گا۔ اس کا اقرار کروں گا۔ کیونکہ اس نے میرے گناہوں کی خاطر گناہوں کا قرض ادا کیا ہے۔ میں بخوشی اس کی محبت کا دیپ جلاؤں گا تاکہ اس کی روشنی بہتوں تک پہنچ سکے۔جیسے اس نے محبت رکھی ہے۔ ویسے ہی میں بھی محبت رکھ سکوں۔ آج میں اس کی ولادت کے جشن میں شامل ہو کر اس کے نام کی گواہی قائم کرتا ہوں۔
اپنے اظہار و بیان میں یہ کہنے میں عار محسوس نہیں کرتا کہ آسمان و زمین پر تجسم المسیح کے صدیوں سے چرچے ہیں۔ اور جب تک دنیا قائم و دائم ہے یہ سلسلہ اسی تواتر و تسلسل کے ساتھ جاری و ساری رہے گا۔کتاب مقدس میں اسی خوشی اور محبت میں آسمان پر فرشتوں کی ایک گروہ یہ کہتی ہوئی ظاہر ہوئی تھی کہ " عالم بالا پر خدا کی تمجید ہو اور زمین پر ان آدمیوں میں جن سے وہ راضی ہے صلح"( لوقا 2: 14)
آئیں اس پیغام کو عام کرنے کے لیے اپنے دلوں سے ہر قسم کی نفرتیں اورکدورتیں مٹا کر کمال کی طرف قدم بڑھائیں۔ کیونکہ وقت اور زندگی گزرنے کے بعد واپس نہیں آتے۔ تو پھر دیر کس بات کی۔آئیں سب باتیں چھوڑ کر اپنے دل کی چرنی میں مسیح کو پیدا ہونے کا موقع عطا کریں تاکہ ہماری خوشی اور محبت امر ہو جائے۔
ڈاکٹر شاہد ایم شاہد (واہ کینٹ)
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید