Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
جاتے جاتے بس وہ ایسا بھول گیا - فاختہ

جاتے جاتے بس وہ ایسا بھول گیا

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 68 پسند: 0

جاتے جاتے بس وہ ایسا بھول گیا
میرے دل پہ پتھر رکھنا بھول گیا
۔۔۔
اس کی کھوج میں اتنی دُور نکل آیا
خود میں اپنے گھر کا رستہ بھول گیا
۔۔۔
لے آیا تھا گرچہ پھول محبت کے
لیکن میرے ہاتھ پہ رکھنا بھول گیا
۔۔۔
خواب جو اُس کے میری آنکھ سے اُترے ہیں
بس اس دن سے میں بھی سونا بھول گیا
۔۔۔
آج نقیبؔ ہے دل افسردہ جانے کیوں
لگتا ہے خط اس کو لکھنا بھول گیا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید