Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
خواب بے تعبیر - فاختہ

خواب بے تعبیر

عارف پرویز نقیب نظمیں مطالعات: 66 پسند: 0

ایسا کہاں کہ درد کا منظر ڈھلا رہے
ایسا کہاں کہ پیار کی منزل قریب ہو
ایسا کہاں کہ وقت کی رفتار تھم سکے
ایسا کہاں طوفان میں ساحل قریب ہو
۔۔۔
ایسا کہاں کہ چین کے لمحات مل سکیں
ایسا کہاں کہ شہر سے جنگل قریب ہو
ایسا کہاں کہ ساز سلامت رہیں سدا
ایسا کہاں کہ زیست کا حاصل قریب ہو
یہ تو ہے خواب
خواب کی تعبیر کیا کریں
۔۔۔
آؤ کہ اپنی ذات سے باہر نکل کے آج
امن و سکوں کے واسطے مل کے دعا کریں
اک خواب ہی بُنیں
"اے کاش نہ ہو شہر میں دہشت وقوع پذیر
اے کاش میرے شہر کے بچوں کے واسطے
کوئی نہ ہو بارود سے دامن بھرے ہوئے
کوئی میرے شہر میں سہما ہوا پھرے
اے کاش۔۔۔!
نہ ہوں شہر کے باسی ڈرے ہوئے"
۔۔۔
یہ تو ہے خواب، خواب کی تعبیر سوچئے
کاٹے گا کون خوف کی زنجیر سوچئے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید