Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
آج تری یادوں کا دِن ہے - فاختہ

آج تری یادوں کا دِن ہے

عارف پرویز نقیب نظمیں مطالعات: 89 پسند: 0

کچھ ٹوٹے خوابوں کا دِن ہے
آج تری یادوں کا دِن ہے
۔۔۔
ساتھ نہ اپنا چھوٹ سکے گا
یاد آتا ہے تیرا دعویٰ
جو آنکھوں سے بہہ نکلا ہے
جانے آنسو ہیں کہ لاوا
اب نہ ہم تم مل پائیں گے
روگ کی صورت ہے پچھتاوا
تو نے خود ہی توڑ دئیے جو
آج انہیں وعدوں کا دِن ہے
آج تری یادوں کا دِن ہے
۔۔۔
اپنی سب سوچوں کا دھارا
اُن گلیوں میں موڑ آیا ہوں
بس مجبوری جان کے تیری
جاناں تجھ کو چھوڑ آیا ہوں
دل تو تیرے ساتھ رہا ہے
جسم کا ناطہ توڑ آیا ہوں
نہ نغمے نہ گیت رہے ہیں
نہ وہ اپنے میت رہے ہیں
تار شکستہ ہو گئے جن کے
ان روتے سازوں کا دِن ہے
آج تری یادوں کا دِن ہے
۔۔۔
ہنستے بستے گھر میں بھی کیوں
یہ تنہائی بوجھ بنی ہے
شہرت کے انبار سے نکلی
اک رسوائی بوجھ بنی ہے
تُو نے مجھ کو چھوڑ دیا ہے
جگ ہنسائی بوجھ بنی ہے
جو لوگوں کے لب پہ ٹھہرے
کل تک تھے جو صرف ہمارے
آج کھلے جو سب پہ سارے
آج اُنہیں رازوں کا دِن ہے
آج تری یادوں کا دِن ہے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید