Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
خواب صدیوں کے سمٹ کے گویا پل بھر آگئے - فاختہ

خواب صدیوں کے سمٹ کے گویا پل بھر آگئے

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 47 پسند: 0

خواب صدیوں کے سمٹ کے گویا پل بھر آگئے
جانے کس کے کہنے پر وہ اب مرے گھر آگئے
...
جانے کیا افتاد ٹوٹی ، جانے کیا طوفاں اُٹھا
خاکسارانِ شہر زیر تکبر آگئے
...
میں بھلا بیٹھا تھا جس کو آج اس کو دیکھ کر
خواب سارے آنکھ کی کھڑکی سے اندر آگئے
...
چھوٹے لفظوں کی لیے بیساکھیاں اب دیکھیے
کتنے کوتاہ قد ہیں جو میرے برابر آگئے
...
دیکھنے کو وہ تو میرے شہر کے باسی ہی تھے
قتل کرنے جانے میرا کس کی خاطر آگئے
...
اب نقیبؔ احساس ہے یہ فقط کارِ زیاں
جن کی خاطر ہم دکھوں کی راہ گزر پر آگئے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید