Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
جو کچھ بھی ہو رہا ہے تو اس کا حساب دے - فاختہ

جو کچھ بھی ہو رہا ہے تو اس کا حساب دے

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 74 پسند: 0

جو کچھ بھی ہو رہا ہے تو اس کا حساب دے
اب ائے خدا تو خود ہی اس کا جواب دے
۔۔۔
میں نے کہا تھا گبھرو یہ ہوں گے لہو لہو
میں بھی تو نبی شہر مجھ کو کتاب دے
۔۔۔
کہتے ہیں سب کہ اللہ کی مرضی سے سب ہوا
قاتل کو پھر خطاؤں کا دُگنا ثواب دے
۔۔۔
نفرت کا علم فطرتِ انساں میں رچ گیا
ہے کون جو کہ پیار کا اُن کو نصاب دے
۔۔۔
میں بھی کھڑا کنارے پہ ہوں منتظر نقیبؔ
لمحہ وہ آئے مجھ کو بُلاوہ چناب دے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید