Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
مرکزِ حسن کے محور سے نکل آیا ہوں - فاختہ

مرکزِ حسن کے محور سے نکل آیا ہوں

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 66 پسند: 0

مرکزِ حسن کے محور سے نکل آیا ہوں
آج ایک خوابِ تحیر سے نکل آیا ہوں
۔۔۔
خامشی ایسی کہ گھبرا کے تھا مَیں چیخ اُٹھا
وحشتِ شامِ تغیر سے نکل آیا ہوں
۔۔۔
وقت کی قید میں تھا اذنِ عبادت میرا
بس اُسی لمحۂ شب بھر سے نکل آیا ہوں
۔۔۔
رقص ویرانی کا اور شور اکیلے پن کا
ایسا ماتم تھا کہ مَیں گھر سے نکل آیا ہوں
۔۔۔
اب نقیبؔ اس سے مرا سامنا ہو نہ جائے
میں کہ اک حدِ مقرر سے نکل آیا ہوں
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید