Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
میرے نصیب میں جو تھا بھنور نہیں جاتا - فاختہ

میرے نصیب میں جو تھا بھنور نہیں جاتا

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 61 پسند: 0

میرے نصیب میں جو تھا بھنور نہیں جاتا
اُدھر گیا ہوں میں رستہ جدھر نہیں جاتا
۔۔۔
یہ جسم و جان بھی یکساں تھے عشق بھی یکساں
کیوں درد سارا اِدھر ہے اُدھر نہیں جاتا
۔۔۔
یہ جینا ہے تو بہرحال، جینا چہ معنی؟
کسی کے جانے سے گو کوئی مر نہیں جاتا
۔۔۔
ہے کون جو کہ سرِ شب ہے منتظر میرا
کیوں لوگ کہتے ہیں مجھ سے تُو گھر نہیں جاتا
۔۔۔
مجھے وہ مل بھی گیا تو نقیبؔ جانے کیوں
وہ میرا نہ ہو سکے گا یہ ڈر نہیں جاتا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید