Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
کبھی تو موسمِ گل بھی سرِ خاشاک اُترے گا - فاختہ

کبھی تو موسمِ گل بھی سرِ خاشاک اُترے گا

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 98 پسند: 0

کبھی تو موسمِ گل بھی سرِ خاشاک اُترے گا
تھکن جسموں سے جائے گی لباسِ خاک اُترے گا
۔۔۔
کوئی فرخت تو جھانکے گی کبھی خوشبو کی چلمن سے
کبھی تو سر سے یہ لمحہ اذیت ناک اُترے گا
۔۔۔
کھلیں گے سیپ سوچوں کے تو گوہر جھلملائیں گے
تخیل کے سمندر میں کوئی تیراک اُترے گا
۔۔۔
سمیٹے گا اُداسی کو، شعور و آگہی دے گا
شہر میں کوئی تو اک صاحبِ ادراک اُترے گا
۔۔۔
نہ ہو گا کوئی مل مالک نہ دھرتی کچھ وڈیروں کی
نقیبؔ اب آسماں سے ہی کوئی بے باک اُترے گا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید