Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
رشتوں کی دہلیز کو ہم نے مذبحہ بنتے دیکھا ہے - فاختہ

رشتوں کی دہلیز کو ہم نے مذبحہ بنتے دیکھا ہے

عارف پرویز نقیب غزلیات مطالعات: 72 پسند: 0

رشتوں کی دہلیز کو ہم نے مذبحہ بنتے دیکھا ہے
ہم نے جینے کی خواہش کو یوں بھی مرتے دیکھا ہے
۔۔۔
پتھر مارنے والوں میں جو پہلی صف میں ہوتے ہیں
میں نے اُن کو قبروں پہ گلدستے رکھتے دیکھا ہے
۔۔۔
تم نے کب دیکھا ہے منظر ورنہ تم بھی رو دیتے
میں نے صبح کے منظر کو بھی شام میں ڈھلتے دیکھا ہے
۔۔۔
تم تو خیر محبت کے عنوان سے بھی ناواقف تھے
ہم نے موم کے پُتلوں کو بھی پتھر بنتے دیکھا ہے
۔۔۔
پیار کی قیمت پوچھ کے تم نے میرے ہونٹ ہی سی ڈالے
تُم بتلاؤ تُم نے پیڑ کو سایہ بیچتے دیکھا ہے؟
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید