Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
نیا آدم - فاختہ

نیا آدم

ونسینٹ پیس عصیم نظمیں مطالعات: 41 پسند: 0

نیا آدم
...
ایک لمحے کو ٹھہر جاؤ سنو انسانو
پُونچھ لو اَشک اِدھر دیکھو مجھے پہچانو
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
...
مَیں کہ صدیوں سے جو ظُلمات کی چکّی میں پِسا
مَیں وہ ناسُور ہوں مٹّی کے جو سینے سے رَسا
مَیں کہ جو آگ کی بھٹّی سے پگھل کر نِکلا
مَیں نیا چاند ہوں جو گھور خلاء سے نِکلا
نُقرئی کِرنوں سے دُنیا کو جِلا بخشوں گا
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
...
میرے افکار خیالات نے پائی ہے جِلا
مَیں نے تاروں کے شبستانوں کو پامال کیا
میرا خُود کیا ہے سماجوں سے کہیں ہے اعلیٰ
آسمانوں سے مِلا ہے جِسے ارفع رُتبہ
مَیں تو سنگلاخ چٹانوں کو بھی پگھلا دونگا
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
...
سُن لو اے کانچ کے محلوں کے مکینوں سُن لو
میری یلغار کو اے حجلہ نشینوں سُن لو
مجُھ کو ماضی کے اصُولوں کا نہ آدم سمجھو
میرے کردار کو میزانِ نظر میں تولو
زَرد چہروں کو میں گُل رنگ بنا ڈالوں گا
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
...
صبحِ روشن کا امیں ہے تُو نیا آدم ہے
گھور اندھیاروں میں قندیل نیا آدم ہے
وہ جو اِنسانوں کی تقدیر بدل سکتا ہے
ابنِ مریم کا پرستار نیا آدم ہے
نیا سُورج، نئی مخلوق بنا سکتا ہوں
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
...
نُور سے اِک نئی قندیل کروں گا روشن
اُجڑے صحرا کو بنا دُوں گا مہکتا گلشن
ہے نیا عزمِ مسیحائی، مرا عزمِ صمیم
توڑ سکتا ہے رواجوں کی بھی زنجیر عصیمؔ
نئے آدم کی یہ معراج میں دِکھلادوُنگا
تھام لو ہاتھ مِرا۔ مَیں ہوں فرزندِ خُدا۔ مَیں اِک آدم ہوں نیا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید