Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
مختصر کتنا تھا اک ساتھ نبھانا ٹھہرا - فاختہ

مختصر کتنا تھا اک ساتھ نبھانا ٹھہرا

ونسینٹ پیس عصیم غزلیات مطالعات: 62 پسند: 0

مختصر کتنا تھا اک ساتھ نبھانا ٹھہرا
کر کے تنہا یوں اچانک ترا جانا ٹھہرا
۔۔۔
چھوڑ جانے کا تصور بھی نہ تھا دل میں ترے
آہ بھرنا ترے جانے کا بہانہ ٹھہرا
۔۔۔
ایک لمحے میں ہی وہ عہدِ وفا ٹوٹ گیا
دن کی قسمت میں تھا یوں رات کا آنا ٹھہرا
۔۔۔
اک گماں ہے یا حقیقت ہے کہ اب خواب سا ہے
اب خلاؤں کے جزیروں میں ٹھکانا ٹھہرا
۔۔۔
تیری تصویر رہے نقش مری آنکھوں میں
عکس ہر ایک زمانے کا مٹانا ٹھہرا
۔۔۔
نہ کہی دل کی نہ وہ سامنے آئے میرے
آخری صدمہ یہ ہچکی کو اٹھانا ٹھہرا
۔۔۔
ایک دریا جسے آنکھوں سے امڈنا تھا ابھی
بند آنکھوں کے کناروں پہ ٹھہرنا ٹھہرا
۔۔۔
کہنے سننے کے ابھی کتنے تھے قصے باقی
ہائے اب یادوں سے بس جی کا لگانا ٹھہرا
۔۔۔
تنکا تنکا ہوا ہے شہر حوادث کا مگر
اک عصیمؔ آشیاں تھا جس کا جلانا ٹھہرا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید