Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
مجبور مثلِ شاخِ تمنا کھڑا ہوں میں - فاختہ

مجبور مثلِ شاخِ تمنا کھڑا ہوں میں

گریفن جونز شرر غزلیات مطالعات: 52 پسند: 0

مجبور مثلِ شاخِ تمنا کھڑا ہوں میں
ناکامیوں کی چھاؤں میں تنہا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
ہیکل میں نامراد صلیبوں کے درمیاں
بربادیوں کی سوچ میں ڈوبا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
دیر و حرم کو دیکھ چکا ہوں صدی صدی
کھا کر فریب محوِ تماشا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
سنگسار کر چکے ہیں مجھے دشمنانِ قوم!
مثلِ شجر بہار میں ننگا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
اس زندگی میں کوئی مجھے بد دُعا نہ دے
اب وقت کی صلیب پہ لٹکا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
مجھ بے گنہ کی کوئی دہائی نے دے سکا
یوں مجرموں کی بھیڑ میں سہما کھڑا ہوں میں
۔۔۔
میں آنسوؤں کی تال پہ گاتا رہا زبور!
صیحوں کے پاس آ کے اُداسا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
زنداں میں زندگی کی حدِ آخری پہ ہوں
اپنی انا کا بن کے سہارا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
اُگتے ہیں کچھ گلاب چٹانوں کی گود میں
ظلمت کے ہر نشیب میں اُبھرا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
کوئی دعائے خیر مجھے دوستو نہ دو!
در در مسیح کے نام سے رُسوا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
گونجے گی بالضرور زباں سے صدائے حق
سُن کر ہزار گالیاں چپکا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
بنجر بہت ہے کوچۂ کنعان کی زمین
سولی کی تیز دھوپ میں پیاسا کھڑا ہوں میں
۔۔۔
کرتا ہوں خود کو خون پلا کر جواں شررؔ
شعلوں سے ہر عذاب کے لپٹا کھڑا ہوں میں
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید