Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
قضا سے موت سے آنکھیں ملا سکو تو چلو - فاختہ

قضا سے موت سے آنکھیں ملا سکو تو چلو

گریفن جونز شرر غزلیات مسیحی شاعری مطالعات: 69 پسند: 0

قضا سے موت سے آنکھیں ملا سکو تو چلو
اذیتوں کی صلیبیں اُٹھا سکو تو چلو
۔۔۔
ہے آج عدل کو خونخوار سولیوں کی تلاش
سِتم کو رحمتِ یزداں بنا سکو تو چلو
۔۔۔
حصارِ یرحو میں غم کے چراغ جلتے ہیں
اداسیوں کی فصیلیں گرا سکو تو چلو
۔۔۔
نہ جانے قلزمِ ہستی ہے کس قدر گہرا
عصائے موسیٰ یقیں سے اُٹھا سکو تو چلو
۔۔۔
ہر ایک شخص ہے احساسِ برتری کا شکار
خود اپنی ذات سے باہر جو آ سکو تو چلو
۔۔۔
میرا جنون لہو کا سنگار مانگے ہے
مقامِ دار تلک ساتھ آ سکو تو چلو
۔۔۔
فصیلِ دار و رسن تک عبادتیں ہوں گی
رُبابِ دل پہ مزامیر گا سکو تو چلو
۔۔۔
گرا دیا مجھے نظروں سے پاسبانوں نے
مجھے دعائے مسیحا سکھا سکو تو چلو
۔۔۔
یہ آرزوؤں کی سب ہیکلیں اندھیری ہیں
کلیسیاؤں میں دیپک جلا سکو تو چلو
۔۔۔
میں بجلیوں کے محاذوں پہ لڑ رہا ہوں ابھی
صلیب دوش پہ اپنی اُٹھا سکو تو چلو
۔۔۔
کوئی بھی قوم میں اب لائقِ صلیب نہیں
ہر اک کو خونِ مسیحا پلا سکو تو چلو
۔۔۔
خبر نہیں ہے کہ کب ٹوٹ جائے تارِ نفس
فرازِ دار پہ مر کر دکھا سکو تو چلو
۔۔۔
نفس نفس میں صلیبوں کو قید کرنا ہے
مرا پیام یہ گھر گھر سُنا سکو تو چلو
۔۔۔
نہ جانے کتنے اندھیروں میں ہے شررؔ چمکا
زماں کی دھند میں سُورج اُگا سکو تو چلو
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید