Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
کلوری منزلِ ہستی ہے رواں ہیں ہم لوگ - فاختہ

کلوری منزلِ ہستی ہے رواں ہیں ہم لوگ

گریفن جونز شرر غزلیات مسیحی شاعری مطالعات: 133 پسند: 0

کلوری منزلِ ہستی ہے رواں ہیں ہم لوگ
کتنی غمناک صلیبوں کا نشاں ہیں ہم لوگ
۔۔
جگمگاتی تھی کبھی نُور سے ہیکل ہیکل
آج گرجوں میں اندھیروں کا گماں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
ہائے وہ جذبۂ توقیر کا صیحون کہاں
فکر و احساس کا برباد مکاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
وقت کا چاند تھے، سورج تھے، ستارے تھے کبھی
اب تو اُجڑے ہوئے کنعاں کا نشان ہیں ہم لوگ
۔۔۔
ضوفشاں قوم کی کرنوں سے گزر آئے ہیں
آج بجھتی ہوئی یادوں کا دھواں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
باغِ گتسمنی میں ہم لاش ہیں چلتی پھرتی
آئینہ خانہ میں اک برگِ خزاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
منزلِ دار سے ہم دُور چھپے بیٹھے ہیں
بیچ دیتے ہیں مسیحا کو جہاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
ساری دُنیا پہ اُجالے کبھی چھڑکے ہم نے
آج بے نور چراغوں کا دھواں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
عرش کی حد سے پرے تھی کبھی پرواز اپنی
آج بھولی ہوئی رفعت کا نشاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
اپنی خود داری و ایمان کا سودا کر کے
کس مسیحا کے تعاقب میں رواں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
سولیاں تشنہ ہیں پینے کو لہو مانگتی ہیں
کلوری روتی ہے ہم پر کہ کہاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
کس کو فرصت ہے کہ اب قوم کے آنسو پونچھے
کپکپاتے ہوئے شعلوں کا بیاں ہیں ہم لوگ
۔۔۔
جانے کس مصر میں ہے یوسفِ اُمید شررؔ
روحِ یعقوب کی لرزیدہ فغاں ہیں ہم لوگ
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید