Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
بن گیا ناسورِ ملت کونسا غم دوستو - فاختہ

بن گیا ناسورِ ملت کونسا غم دوستو

گریفن جونز شرر غزلیات مطالعات: 56 پسند: 0

بن گیا ناسورِ ملت کونسا غم دوستو
غمگساروں کو دکھاؤ دِل کا عالم دوستو
۔۔۔
ہر گھڑی تازہ جراحت دل کو پہنچاتے ہیں لوگ
وقت کب رکھے گا ان زخموں پہ مرہم دوستو
۔۔۔
پی رہی ہیں ظلمتیں دن کے اُجالوں کا لہو
آنے والی رات ہو گی کیوں نہ برہم دوستو
۔۔۔
درس گاہوں پہ ہیں رقصاں ظلمتوں کی بدلیاں
صحنِ ہیکل میں نہیں پہلا سا موسم دوستو
۔۔۔
لُٹ چکی ہے قوم اس کے لوٹنے والے تھے ہم
عمر بھر برسے گی ان یادوں کی شبنم دوستو
۔۔۔
یہ تماشا بھی نگاہوں نے نہ دیکھا تھا کبھی
پاسبانوں کو نہ کچھ بھیڑوں ک ہو غم دوستو
۔۔۔
زندگانی کے اُفق پر فکر کی لہریں اُٹھیں
کلوری کی ہو رہی ہے آنکھ پُرنم دوستو
۔۔۔
یوں مسلط خوف ہے اپنے دماغوں پہ سدا
چھُٹ نہ جائے ہم سے دستِ ابنِ مریم دوستو
۔۔۔
ایک بازو کٹ چکا، اب دوسرا کٹنے کو ہے
جن کو اپنا غم نہیں، کیوں ہو مرا غم دوستو
۔۔۔
سرد ہوتا جا رہا ہے قوم کی غیرت کا جسم
سانس ہے اُکھڑی ہوئی اور نبض مدھم دوستو
۔۔۔
اہلِ دُنیا بے خبر ہیں اور فرشتے بے بصر
آدمیت کر رہی ہے اپنا ماتم دوستو
۔۔۔
اے شررؔ میرا جگر جل جل کے خاکستر ہوا
کیوں نہ ہو ملت کا غم میرا جہنم دوستو
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید