Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
ساری ساری رات دروازہ کھلا رکھا گیا - فاختہ

ساری ساری رات دروازہ کھلا رکھا گیا

نذیر قیصر غزلیات مطالعات: 22 پسند: 0

ساری ساری رات دروازہ کھلا رکھا گیا
کیسے دن تھے جب مُجھے تُجھ سے جُدا رکھا گیا
۔۔۔
پھر بدن میں شام کی پرچھائیاں جلنے لگیں
پھر حنا مہکی ہتھیلی پر دیا رکھا گیا
۔۔۔
پھر پرندے آشیانوں میں پلٹ کر آ گئے
اور کشتی کو کنارے سےجُدا رکھا گیا
۔۔۔
ڈُوبتے سُورج کے پر تبغِ اُفق پر کٹ گئے
اور اس تصویر میں جنگل ہرا رکھا گیا
۔۔۔
بے ہُنر تھے ہم نے اپنے ہاتھ زخمی کر لیے
ٹوٹنے میں آئینے کو بے صدا رکھا گیا
۔۔۔
پیاس ایسی ہونٹ آبِ تیغ پر رکھنے پڑے
خُون ایسا جس میں پانی کا مزا رکھا گیا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید