Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
بدن میں سمندر سمیٹتے ہوئے - فاختہ

بدن میں سمندر سمیٹتے ہوئے

نذیر قیصر غزلیات مطالعات: 23 پسند: 0

بدن میں سمندر سمیٹتے ہوئے
وہ مر جائے گا یونہی لیٹے ہوئے
۔۔۔
سفر پر روانہ ہوئیں مشعلیں
ہواؤں کی چادر لپیٹے ہوئے
۔۔۔
گزر جاؤں گا اپنے گرداب سے
تجھے ریزہ ریزہ سمیٹے ہوئے
۔۔۔
فلک پہ کہیں باپ بیٹھا رہا
زمیں پر پریشان بیٹے ہوئے
۔۔۔
ہوا کونپلیں بھی اُڑا لے گئی
وہ بیٹھا رہا پر سمیٹے ہوئے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید