Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
درد دل میں فضول رکھا ہے - فاختہ

درد دل میں فضول رکھا ہے

ثمینہ گل وفا غزلیات مطالعات: 48 پسند: 0

درد دل میں فضول رکھا ہے
یوں مصائب میں طول رکھا ہے
ایک اک لمحہ یاد کرتے ہو
تم نے کب مجھکو بھول رکھا ہے
ساری خوشیاں عطا اسی کی ہیں
جس نے مجھکو ملول رکھا ہے
کتنے برسوں سے اب بھی تازہ ہے
پرس میں اک جو پھول رکھا ہے
وہ جو بھولا اسے بھُلا ہی دیا
ہم نے یہ ہی اصول رکھا ہے
آیت عشق کا خدا نے مرے
یہ ہی وقت نزول رکھا ہے
وہ وفا جو نہیں مقدر میں
ہم نے اُس کو قبول رکھا ہے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید