Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
کہو ؍ قل - فاختہ

کہو ؍ قل

نذیر قیصر نظمیں مطالعات: 25 پسند: 0

کہو ؍ قل
۔۔۔
کہو کہ ڈولتی پرچھائیوں کے زخموں ہاتھوں سے
لہو کی گرتی بوندیں
سولیوں کے پاؤں میں صبحوں کا ماتم ہیں
کہ دن آئے نہ آئے
شام کی دہلیز سے لاشے اُٹھائے جائیں گے
کہو کہ شعلہ شعلہ پُھول چنتے ہاتھ
نیزوں پر کُھلی آنکھیں
صلیبوں میں گڑے بازو
نئے دِن کی بشارت ہیں
کہو کہ یروشلیم سے ہوانا تک
زمیں پر رینگتی خلقت کی آنکھیں
سایۂ دیوارِ گریہ میں اُتر آئی ہیں
ہونٹوں پر گزرتے موسموں کا ذائقہ
روداد دشتِ کربلا ہے
جزیرے بارشوں میں جل رہے ہیں
کہو کہ گنبد و محراب سے
لپٹے ہوئے شعلوں کے سناٹے میں
لفظوں کے جلے پر پھڑ پھڑاتے ہیں
فرشتے سر بہ زانو
آسمانوں کا لہو
مٹی کے پیالے میں ٹپکتا ہے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید