Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
کیسے دیکھتے اس کو کیسے روکتے اس کو - فاختہ

کیسے دیکھتے اس کو کیسے روکتے اس کو

نذیر قیصر غزلیات مطالعات: 31 پسند: 0

کیسے دیکھتے اس کو کیسے روکتے اس کو
وہ ہَوا کا جھونکا تھا کس کے ہاتھ آتا تھا
۔۔۔
رنگ تھا کہ خوشبو تھا خواب تھا کہ جادو تھا
پردۂ معانی میں شعلہ تھرتھراتا تھا
۔۔۔
چال تھی کہ راہوں میں شمعیں جلتی جاتی تھیں
جسم تھا کہ آئینہ سایا جگمگاتا تھا
۔۔۔
پہلی پہلی راتیں تھیں، لفظ لفظ باتیں تھیں
کوئی خواب سا ہم کو رات بھر جگاتا تھا
۔۔۔
جلتے بُجھتے جاتے تھے نقش سے خیالوں میں
یاد بھی وہ آتا تھا بُھولتا بھی جاتا تھا
۔۔۔
نام سادہ کاغذ پر لکھ کے رہ گئے اُس کا
اس سے آگے کیا لکھتے کُچھ لکھا نہ جاتا تھا
۔۔۔
تیز بارشوں جیسی اِک صدا سی آتی تھی
رات ڈھلتی جاتی تھی، وہ مُجھے بلاتا تھا
۔۔۔
جیسے کوئی آئینہ ٹُوٹ کر بکھر جائے
دل میں لاکھ شکلیں تھیں کچھ نظر نہ آتا تھا
۔۔۔
دیکھتی تھیں کیا کیا کچھ ڈوبتی ہوئی آنکھیں
پُھول کھلتا جاتا تھا، چاند بُجھتا جاتا تھا
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید