Fakhta logo
فاختہ بائبل اسٹڈی ٹولز
جلد متوقع مشمولات
گزر گئیں کئی صدیاں پلک جھپکنے سے - فاختہ

گزر گئیں کئی صدیاں پلک جھپکنے سے

نذیر قیصر غزلیات مطالعات: 24 پسند: 0

گزر گئیں کئی صدیاں پلک جھپکنے سے
زمیں پہ گر پڑے تارے ہوا کے جھونکے سے
۔۔۔
عجب نہیں جو کوئی مجھ کو ڈھونڈنے نکلے
میں اِک ندا ہوں کِسی اَن لکھے صحیفے سے
۔۔۔
زمین ماں ہے مِری، آسمان باپ مِرا
چھڑا رہا ہوں میں ہاتھ اِس قدیم رشتے سے
۔۔۔
میں اُس گلی سے جو گزرا تو بے طلب مُجھ پر
سفید پُھول گرے اَدھ کِھلے دریچے سے
۔۔۔
بہت اُداس تھا منظر چراغ بجھنے کا
لپٹ کے رو دیا میں بھی ہوا کے جھونکے سے
۔۔۔
میں کھو گیا کئی رنگوں کئی صداؤں میں
گرے وہ برگِ زماں شاخِ خواب ہلنے سے
۔۔۔
فلک سے لڑتا رہا خاک پر بکھرتا رہا
بہت خراب ہوا، میں خدا کے ہونے سے
واپس جائیں

Please mark your visit by following our Facebook Page
اگر آپ بھی اپنی نگارشات فاختہ ڈاٹ آرگ پر شائع کرانا چاہتے ہیں تو۔۔۔ خوش آمدید